تعلیمی ترقی اور ہمارا کردار۔ سیمینار

نوجوان کسی بھی علاقے کا بہترین اثاثہ ہوتے ہیں کہ وہ اپنے علم وفکر اور سیاسی و سماجی سوچ کو ترقی پسندانہ رکھتے ہوئے علاقائی ترقی کے لیے اپنی کوششوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔ ان کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہوتا ہے کہ وہ اپنے علاقے کے سماجی، سیاسی و معاشی مسائل کے حل کے لیے مختلف فورم کا استعمال کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں، کیوں کہ معاشرے میں ایک یہی طاقت ور طبقہ تصور کیا جاتا ہے جو علاقے میں سماجی تبدیلی کے لیے اپنی بات اور کوششوں کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں۔

لسبیلہ میں سماجی تنظیم” وانگ” گزشتہ کئی سالوں سے نوجوانوں کی ترقی کے حوالے سے بین الاقومی ادارے برٹش کونسل کے تعاون سے اپنی سماجی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس کا بنیادی مقصد نوجوانوں میں ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے، تاکہ وہ معاشرتی ترقی میں اپنا کردار سمجھ سکیں۔ سماجی مسائل کے ادارک اور اس کے حل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔

اس سلسلے میں نوجوانوں میں بحث و مباحثے، مکالمے کو فروغ دینے کے لیے وانگ نے ہمیشہ اس طرح کے پروگرامز مرتب کیے ہیں، جس میں نوجوانوں کو اس طرح کے مواقع میسر ہو پائیں کہ وہ مختلف فورمز پر اپنا اظہارِ رائے یقینی بناسکیں اور وہ بنیادی سیکھنے والی مہارتوں کو بہتر بنا سکیں کہ نوجوان کسی بھی مثبت تبدیلی کی کوششوں کو سراہا سکیں اور کسی بھی ناہموار ترقیاتی عمل، سماجی مسائل، معاشرتی ناانصافیوں اور عدم مساوات کے پہلو پر سوال اٹھاسکیں اور اس پر اپنا ردِعمل بیان کرسکیں۔

ضلع لسبیلہ میں تعلیمی شرح کی بہتری کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ غیر سرکاری ادارے عرصہ دارز سے کوشاں ہیں، محکمہ تعلیم اور غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد تعلیم کے فروغ اور بہتری کی گنجائشوں کے لیے حکومتی اور غیر حکومتی سطح پر مشترکہ کوششوں کو یقینی بنانا ہے۔

اسی فورم کے تحت گزشتہ دنوں محکمہ تعلیم لسبیلہ، سماجی تنظیم ویلفیئر ایسوسی ایشن فار نیوجنریشن وانگ اور نیشنل رول سپورٹ پروگرام کے زیراہتمام اسکولوں کے تدریسی عمل میں طلبا و طالبات کی داخلہ مہم اور ان کی بحالی کے حوالے سے پبلک ڈائیلا گ کاانعقاد گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول بیلہ میں کیاگیا۔

تقریب کے پینل ڈسکشن میں اسسٹنٹ کمشنر محمد یونس سنجرانی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر حاجی نوید ہاشمی، ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین قادربخش جاموٹ، پروجیکٹ ڈائریکٹر لسبیلہ یونیورسٹی عبدالقادر رونجھو، پی ٹی ایس ایم سی کے جنرل سیکرٹری عبدالعزیز اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر امیر بخش رونجھو شامل تھے۔

ڈائیلاگ کے شرکا میں وانگ کے علم ایمبیسیڈر، ایکٹو سٹیزن اور این آر ایس پی کے رضا کاروں و سوشل آرگنائزیشن ممبران کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ تقریب کی ابتدا میں وانگ کے یوسف راہی نے تمام مہمان کو خوش آمدید کہا۔

اس موقع پر این ار ایس پی بیلہ کے کواراڈینیٹر عبدالحفیظ رونجھو نے ڈائیلاگ کے انعقاد کے بنیادی مقاصد کو بیان کیا جس کے بعد پروجیکٹ آفیسر این آر ایس پی ارشد خان اور وانگ کے کوآرڈینٹر خلیل رونجھو نے اپنے اپنے اداروں کے تعارفی حوالے سے پریزٹیشن دی جس کے بعد باقا عدہ پینل ڈسکشن کا آغاز کیا گیا، جس میں وانگ کے عبدالرشید الگ نے میزبانی کا کردار ادا کیا۔

پبلک ڈائیلا گ میں پینل کے تمام ممبرا ن نے فراہم کیے گئے موضوع پر اپنے مقالے پیش کیے، جس کے بعد نوجوانوں نے مہمانوں سے مختلف سوالات کیے جن کو فورم کی طرف سے سر حاصل جوابات فراہم کیے گے۔

فورم کے ممبران نے بتایا کہ لسبیلہ میں اس سال حکومتی اور غیر سرکاری ادروں کی بھرپور معاونت سے بیلہ کے مختلف اسکولوں میں ریکارڈ داخلے کیے گئے ہیں جو کہ گزشتہ کئی سالوں کی نسبت بہتر شرح ہے۔ اس سلسلے میں باقاعدہ ضلعی انتظامیہ نے اپنے تمام وسائل کو بروکار لاتے ہوئے اس مہم میں اپنا حصہ ڈالا جب کہ لسبیلہ کی لوکل گورنمنٹ میں شامل تمام منتخب عوامی نمائندوں نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا، جس کی بلدولت محکمہ تعلیم کو بڑی تعداد میں بچوں کو اسکولوں تک رسائی میں کامیاب مل سکی۔

اس کے علاوہ لسبیلہ میں پبلک و پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے تعلیمی بہتری کے لیے اقدمات کیے جا رہے ہیں جس میں نئے اسکولوں کے قیام، اسکولوں کی اپ گریڈیشن شامل ہے۔ مہمان شرکا نے اس تعلیمی سال کے دوران ممکنہ طور پر ہونے والے ڈارپ آؤٹ کو کنٹرول کرنے اور ان کو دوبارہ اسکولنگ سٹم میں شامل کرنے کی اپنی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا اور سفارشات پیش کی جس سے تعلیمی ادروں سے ہونے والے ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these