وانگ کے زیراہتمام عالمی یوم اساتذہ کے موقع پر سلام ٹیچر تقریب کا انعقاد، اساتذہ کو خراجِ تحسین کے ساتھ ساتھ ان کے مسائل کو حل کیا جائے اور ان کو وہ عزت و مقام فراہم کی جائے جن کے وہ حقدار ہیں، تقریب سے مقررین کا خطاب۔
تفیصلات کے مطابق ورلڈ ٹیچرز ڈے کے موقع پر بیلہ میں فروغِ تعلیم کے لیے سرگرم عمل سماجی تنظیم وانگ کے زیراہتمام سلام ٹیچرز تقریب کا انعقاد بیلہ میں کیا گیا۔ جس میں وانگ کے دوستی پروگرام کے خواتین و مرد اساتذہ کرام نے شرکت کی۔ تقریب میں دوستی اسکولوں میں سے گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول بلوچی گوٹھ کی ٹیچر مس کلثوم بلوچ کو بہترین استاد کا ایوارڈ دیا گیا۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے ضلعی آفیسر تعلیم حاجی نوید ہاشمی، پروفیسر علی محمد رونجھو، لسبیلہ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر عبدالقادر، تاریخ دان و مصنف محمد کریم رونجھو، سیاسی و سماجی رہنما سردار عمران رونجھو، کلثوم بلوچ، خلیل رونجھو، منیر احمد، نواز علی اور صدام رونجھو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ورلڈ ٹیچرز ڈے“ منانے کا مقصد معاشرے میں اساتذہ کے اہم اور ناقابل فراموش کردار کو اجاگر کرنا اور ان کی بے پناہ خدمات کا اعتراف کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے زیراہتمام پہلی مرتبہ 5 اکتوبر 1994 کو اساتذہ کا عالمی دن منایاگیا۔ اس دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں سیمینارز، کانفرنسیں اور تقریبات منعقد کی جاتی ہیں اور دنیا بھر کے اساتذہ یہ عہد کرتے ہیں کہ وہ معاشرے میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔
مقریرین نے کہا کہ ساتذہ کو قوم کا معمار کہا جاتا ہے، تعلیم دینا صرف پیشہ نہیں بلکہ عبادت اور قومی ذمہ داری ہے، اپنی کامیابی کو استاد کے نام کرنا عزت افزائی کا باعث بنتا ہے۔ اپنے اور پورے ملک کے اساتذہ کو عزت و احترام سے سلام پیش کرتا ہوں۔ استاد ایک طالب علم کو جو کچھ سکھاتا ہے اس کا اثر پوری قوم پر ہوتا ہے۔ ہر فرد کا کردار پورے معاشرے کے کردار کی تشکیل کرتا ہے۔ تعلیم دینا صرف پیشہ ہی نہیں بلکہ عبادت اور قومی ذمہ داری ہے۔ مقریرین نے مذید کہا کہ اساتذہ قوم کے محسن اورہمارا افتخار ہیں ان کی تکریم کی بدولت ہی قومیں عروج حاصل کرتی ہیں۔
تقریب کے شرکا نے معاشرے میں اساتذہ کی خدمات و مسائل پر روشنی بھی ڈالی جب کہ دوستی پروگرام میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ساتذہ میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں اور وانگ کی طرف سے مہانانِ خاص کو خصوصی شیلڈز پیش کی گئیں۔